Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے نادانوں نے خود کو فانی کہنا چھوڑ دیا

نفس انبالوی

جب سے نادانوں نے خود کو فانی کہنا چھوڑ دیا

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    جب سے نادانوں نے خود کو فانی کہنا چھوڑ دیا

    ہم نے اپنی حیرت کو حیرانی کہنا چھوڑ دیا

    دریا تیری عظمت پر بھی یہ الزام تو آئے گا

    آخر پیاسے لوگوں نے کیوں پانی کہنا چھوڑ دیا

    سوچو کتنی مایوسی کا موسم ہے اس بستی میں

    لوگوں نے بے معنی کو بے معنی کہنا چھوڑ دیا

    میرا ان طوفانوں سے تو بس اتنا سا جھگڑا ہے

    میں نے تیز ہواؤں کو طوفانی کہنا چھوڑ دیا

    جن کی رعنائی کے پیچھے سو سو جھوٹ کی پرتیں ہیں

    ہم نے ایسے چہروں کو نورانی کہنا چھوڑ دیا

    مانا اس نے سبز فضائیں صحرا صحرا کر ڈالیں

    تم نے کیوں ویرانی کو ویرانی کہنا چھوڑ دیا

    میرے غم کا شاید تم کو اس سے کچھ اندازہ ہو

    میں نے اس کی چونر کو اب دھانی کہنا چھوڑ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے