جب سے ساقی نے دیا ہے جام میرے ہاتھ میں
جب سے ساقی نے دیا ہے جام میرے ہاتھ میں
ہے نظام گردش ایام میرے ہاتھ میں
کیا نہیں ہے اے دل ناکام میرے ہاتھ میں
رنج میرے ہاتھ میں آلام میرے ہاتھ میں
کون جانے کس کے رنگیں خواب کا ہو یہ محل
آ گیا اک نامۂ گمنام میرے ہاتھ میں
جب ہے مجھ کو ساقیٔ گلفام کی صحبت نصیب
کیوں نہ ہو پھر راحت و آلام میرے ہاتھ میں
زندگی میں جب بھی میں نے میکدے کا رخ کیا
آ گیا لہرا کے اکثر جام میرے ہاتھ میں
ان کے حصے میں مسرت کی بہاریں آ گئیں
آ گیا سرمایۂ آلام میرے ہاتھ میں
میرے قدموں میں ہیں اب دونوں جہاں کی نعمتیں
آ گیا ہے جب سے رہبرؔ جام میرے ہاتھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.