جب سے ترے لہجے میں تھکن بول رہی ہے
جب سے ترے لہجے میں تھکن بول رہی ہے
دل میں مرے سورج کی جلن بول رہی ہے
کیوں دل کے دھڑکنے کی صدا ہو گئی مدھم
لگتا ہے کہ سانسوں میں تھکن بول رہی ہے
کہتی ہے کہ انعام ہے یہ در بدری کا
پاؤں میں جو کانٹوں کی چبھن بول رہی ہے
مدت سے لہو رنگ ہے اشکوں کی روانی
زخموں میں زمانے کی دکھن بول رہی ہے
اب دور نہیں کھل کے بکھر جانے کا موسم
پھولوں سے یہ خوشبوئے چمن بول رہی ہے
آ جائے گا وہ جس سے ہے ملنے کی تمنا
میناؔ یہ ترے دل کی لگن بول رہی ہے
- کتاب : Jagti Aakhen (Pg. 68)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.