جب سے ترے مزاج میں چاہت نہیں رہی
جب سے ترے مزاج میں چاہت نہیں رہی
ہم کو بھی تیرے در کی ضرورت نہیں رہی
پتھراؤ جسم و جان پہ حد سے گزر گیا
پھر یوں ہوا کہ درد میں شدت نہیں رہی
دن کی تھکان رات کو بستر پہ لے گئی
تم کو بھی یاد کرنے کی فرصت نہیں رہی
تنہا سی ہو گئی ہیں یہ کمروں میں سردیاں
یادوں کے اس الاؤ میں حدت نہیں رہی
تم نے بھی اپنے آپ کو مصروف کر لیا
ہم کو بھی انتظار کی عادت نہیں رہی
اچھا ہوا جو تم سے تعلق نہیں رہا
دن رات سوچنے کی اذیت نہیں رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.