جب سے تم نے دے دیا ہے دل کا نذرانہ مجھے
جب سے تم نے دے دیا ہے دل کا نذرانہ مجھے
کہہ رہی ہے ساری دنیا تیرا دیوانہ مجھے
دوستو روکو نہ مجھ کو آ رہا ہوں وجد میں
یاد اک مدت پہ آیا ہے صنم خانہ مجھے
راہ تکتا ہوگا کوئی میرا منزل کے قریب
شب کی تاریکی میں اے دل راہ دکھلانا مجھے
آؤ تنہائی میں چل کر دل کی کچھ باتیں کریں
شہر میں ممکن نہیں مل جائے فرزانہ مجھے
ہوش کی باتیں کروں کیا ہوش باقی ہے کہاں
جب سے تم نے کر دیا ہے اپنا دیوانہ مجھے
شیخ جی چلتے بنے ہیں لے کے عہد ترک مے
رات بھر کوسا کریں گے جام و پیمانہ مجھے
جی میں آتا ہے ظفرؔ میں پھر چمن کو چھوڑ دوں
راس آتا ہے ہمیشہ سے ہی ویرانہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.