Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے اس کو نظر میں رکھا ہے

عبدالقادر

جب سے اس کو نظر میں رکھا ہے

عبدالقادر

MORE BYعبدالقادر

    جب سے اس کو نظر میں رکھا ہے

    ہوش کو ہم نے گھر میں رکھا ہے

    آنکھ حیران ہے کہ ہم نے بھی

    کیا نظارہ نظر میں رکھا ہے

    حوصلوں سے اڑان بھر پیارے

    کیا بھلا بال و پر میں رکھا ہے

    باہری رنگ و نور خوب سہی

    پر خزانہ تو گھر میں رکھا ہے

    ہے فقط عادتوں کا اک دفتر

    ورنہ کیا خاک گھر میں رکھا ہے

    پاؤں کس رہ گزر میں رکھنا تھا

    پاؤں کس رہ گزر میں رکھا ہے

    ہاں یہ تیرا ہی نام ہے ہاں ہاں

    جو مری چشم تر میں رکھا ہے

    ہے فقط گرم جھوٹ کا بازار

    کیا بھلا اب خبر میں رکھا ہے

    جو اتارا نہ جا سکے ہم سے

    ہم نے وہ سودا سر میں رکھا ہے

    آخرت عن قریب ہے قادرؔ

    کیا کیا زاد سفر میں رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے