جب سے اس شوخ گل اندام کو عریاں دیکھا
جب سے اس شوخ گل اندام کو عریاں دیکھا
پھر گلستاں میں نہ سوئے گل خنداں دیکھا
ان کے پہچان کا کل لے گیا پردہ کوئی
بے نقاب آج صنم کا رخ تاباں دیکھا
لینڈی کتے کی طرح غیر پڑا رہتا ہے
در جاناں پہ نہ سنگ اور نہ درباں دیکھا
عقد میں پھولوں میں دعوت میں ہیں ہر جا موجود
ہم نے نا خواندہ سدا شیخ کو مہماں دیکھا
کوچۂ زلف صنم میں ہے جوؤں کا مسکن
قیدیوں سے کبھی خالی نہ یہ زنداں دیکھا
بیچ کر محرم زرتار خریدا اس نے
جس پری رو نے عنایتؔ ترا دیواں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.