جب سے یہ اجتناب ہے پیارے
جب سے یہ اجتناب ہے پیارے
دل کو اور اضطراب ہے پیارے
اب جو تیرا عتاب ہے پیارے
زندگی کامیاب ہے پیارے
یوں تغافل شعار بن جانا
کیا وفا کا جواب ہے پیارے
ہاں ترا اس میں کچھ قصور نہیں
میری قسمت خراب ہے پیارے
آ کہ تیرے بغیر اب میری
زندگانی عذاب ہے پیارے
میں سراپا نگاہ شوق ہوں اور
تو مجسم شباب ہے پیارے
تجھ سے ملنے بھی تو نہیں دیتا
یہ زمانہ خراب ہے پیارے
عشق بھی بے نظیر ہے واللہ
حسن گر لا جواب ہے پیارے
جو نہ پردے میں بھی تجھے چھوڑے
وہ نظر کامیاب ہے پیارے
جس پہ تیری نظر ہو وہ ذرہ
رشک صد آفتاب ہے پیارے
اپنے طلعتؔ کی قدر جان کہ وہ
تیرا خانہ خراب ہے پیارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.