Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب شمع ہنسی تو پروانے معصوم شرارت کر بیٹھے

روشن بنارسی

جب شمع ہنسی تو پروانے معصوم شرارت کر بیٹھے

روشن بنارسی

MORE BYروشن بنارسی

    جب شمع ہنسی تو پروانے معصوم شرارت کر بیٹھے

    نازک سا جگر اور یہ جرأت شعلہ سے محبت کر بیٹھے

    اللہ رے جنون خود غرضی آزاد ہوئے جب اہل قفس

    تعمیر نشیمن پر قرباں گلشن کی لطافت کر بیٹھے

    دیکھا جو انہیں کچھ کہہ نہ سکے کیا جانئے کیا دل میں آیا

    اشکوں کے سہارے چپکے سے اظہار محبت کر بیٹھے

    رونا تو لکھا تھا قسمت میں ہاں ان سے ملے جب آئی ہنسی

    کمبخت یہ آنسو بھی نہ تھمے توہین مسرت کر بیٹھے

    گزرے گی جو دل پر جھیلیں گے ہنس ہنس کے اجل سے کھلیں گے

    جو حشر بھی ہوگا دیکھیں گے اب ہم تو محبت کر بیٹھے

    جینے کا سلیقہ تھا جن کو وہ موت کے ہاتھوں مٹ نہ سکے

    تدبیر پہ جن کا بس نا چلا قسمت کی شکایت کر بیٹھے

    پھولوں کی جو رگ رگ میں ہے رواں وہ خون ہے قلب خار میں بھی

    گل پر ہو اگر یہ راز عیاں کانٹے سے محبت کر بیٹھے

    تاروں کی طرح روشن ہی رہے وہ سبزہ و گل کے دامن پر

    جو قطرۂ شبنم سورج کی کرنوں سے بغاوت کر بیٹھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے