جب شکم میں چار دانے ہو گئے
ہم گداگر سب سیانے ہو گئے
اک تری دہلیز تھی پہلے پہل
اب بہتر آستانے ہو گئے
اب کوئی رشتہ نیا درپیش ہے
زخم پچھلے سب پرانے ہو گئے
اک شجر کو کاٹ کر کمرہ بنا
سب پرندے بے ٹھکانے ہو گئے
یہ علالت یہ بڑھاپا یہ وبا
خاتمے کے سب بہانے ہو گئے
سب لیے پھرتے ہیں دل ٹوٹا ہوا
قیس کے کتنے گھرانے ہو گئے
شاعری حد سے تجاوز کر گئی
اور قوموں کے ترانے ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.