جب تک آسودگی نہیں ہوتی
جب تک آسودگی نہیں ہوتی
زندگی زندگی نہیں ہوتی
خون دل دے کے دیکھ تو کیسے
شاخ حسرت ہری نہیں ہوتی
چاند کو چاندنی عطا کر دی
میرے گھر روشنی نہیں ہوتی
کس ادا سے وہ آتے ہیں دل میں
دل کو بھی آگہی نہیں ہوتی
گمرہی رہنما ہے منزل کی
گمرہی گمرہی نہیں ہوتی
دار پر چڑھ تو جائیں چڑھنے سے
زندگی سرمدی نہیں ہوتی
میں جلاتا ہوں شمع دل احسنؔ
ہائے کیوں روشنی نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.