جب تک ابر عشق نہ برسا
حسن شعور ذات کو ترسا
نیند میں بھی جاری رہتا ہے
پاؤں میں ہے جو ایک سفر سا
میرے ساتھ رہا ہے ہر پل
اس کے کھو جانے کا ڈر سا
ساری دنیا گھوم آئی ہوں
چین نہ پایا میں نے گھر سا
دل کی وحشت صحرا جیسی
دریا میری چشم تر سا
اگ آیا ہے صحن میں میرے
درد کا اک چھتنار شجر سا
وقت کی چپ میں ڈھونڈ رہی ہوں
کوئی پل اک اچھی خبر سا
چشم صدفؔ میں تیر رہا ہے
تیری یاد کا ایک گہر سا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.