جب تک چراغ شام تمنا جلے چلو
جب تک چراغ شام تمنا جلے چلو
دو چار ہی قدم ہے یہ رستہ چلے چلو
اس حد کے بعد کوئی نہیں درمیاں میں حد
طے کر چکے ہو اور جو سب مرحلے چلو
بے خواب ''خون آنکھ'' میں دفنا کے زخم خواب
ملنے کو ہے سحر سے یہ شب بھی گلے چلو
شاید وہ ڈھونڈھتا ہو تمہیں جس کی کھوج ہے
چہرے پہ جذب دل کے اجالے ملے چلو
ہیں بادباں شکستہ مخالف ہوا مگر
جب تک نہ دل میں آس کا سورج ڈھلے چلو
پھر کون ناز اس کے اٹھائے گا بزم میں
تنہائیوں کو اپنے ہی ہمراہ لے چلو
آنکھوں میں خواب آگ رگوں میں جوان عزم
شہزادؔ اب کہاں ہیں وہ سب سلسلے چلو
- کتاب : Aaina Jhuta hai (Pg. 192)
- Author : Farhat Shahzad
- مطبع : Al-hamd Publication (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.