جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
دنیا دل ناشاد کی آباد رہے گی
روح اپنی ہے بیگانۂ ہر جنت و دوزخ
گم ہو کے ہر اک قید سے آزاد رہے گی
جو خاک کا پتلا وہی صحرا کا بگولہ
مٹنے پہ بھی اک ہستیٔ برباد رہے گی
شیطان کا شیطان فرشتے کا فرشتہ
انسان کی یہ بوالعجبی یاد رہے گی
ہاں وسعت زنجیر تک آزاد بھی ہوں میں
ہستی مری مجموعۂ ازداد رہے گی
ہر شام ہوئی صبح کو اک خواب فراموش
دنیا یہی دنیا ہے تو کیا یاد رہے گی
شہرہ ہے یگانہؔ تری بیگانہ روی کا
واللہ یہ بیگانہ روی یاد رہے گی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 82)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.