Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک کھلی نہیں تھی اسرار لگ رہی تھی

عالم خورشید

جب تک کھلی نہیں تھی اسرار لگ رہی تھی

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    جب تک کھلی نہیں تھی اسرار لگ رہی تھی

    یہ زندگی مجھے بھی دشوار لگ رہی تھی

    مجھ پر جھکی ہوئی تھی پھولوں کی ایک ڈالی

    لیکن وہ میرے سر پر تلوار لگ رہی تھی

    چھوتے ہی جانے کیسے قدموں میں آ گری وہ

    جو فاصلے سے اونچی دیوار لگ رہی تھی

    شہروں میں آ کے کیسے آہستہ رو ہوا میں

    صحرا میں تیز اپنی رفتار لگ رہی تھی

    لہروں کے جاگنے پر کچھ بھی نہ کام آئی

    کیا چیز تھی جو مجھ کو پتوار لگ رہی تھی

    اب کتنی کار آمد جنگل میں لگ رہی ہے

    وہ روشنی جو گھر میں بے کار لگ رہی تھی

    ٹوٹا ہوا ہے شاید وہ بھی ہمارے جیسا

    آواز اس کی جیسے جھنکار لگ رہی تھی

    عالمؔ غزل میں ڈھل کر کیا خوب لگ رہی ہے

    جو ٹیس میرے دل کا آزار لگ رہی تھی

    RECITATIONS

    عالم خورشید

    عالم خورشید,

    عالم خورشید

    جب تک کھلی نہیں تھی اسرار لگ رہی تھی عالم خورشید

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے