جب تک کہ مجھ کو دل سے پکارا نہیں گیا
جب تک کہ مجھ کو دل سے پکارا نہیں گیا
محفل میں اس کی میں بھی دوبارہ نہیں گیا
دروازے پیچھے سسکیاں لیتا رہا کوئی
رخصت کا اب تلک وہ نظارا نہیں گیا
اک اک مدد کے بدلے ہزاروں مدد کریں
احسان پھر بھی اس کا اتارا نہیں گیا
میں لاکھ کام کاج میں مصروف ہوں مگر
وہ شخص ذہن و دل سے اتارا نہیں گیا
وہ ہی زباں میں تلخیاں وہ ہی حسد غرور
انداز اب تلک یہ تمہارا نہیں گیا
طارقؔ ہزار طرح سے کوشش تو کی مگر
اس کے بغیر وقت گزارا نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.