جب تک مرا سکون اذیت نہیں بنا
جب تک مرا سکون اذیت نہیں بنا
میں خواب ہی رہا ہوں حقیقت نہیں بنا
لکھا نہیں کبھی اسے شعروں کے درمیاں
جو شعر روشنی کی علامت نہیں بنا
اس کار عاشقی میں بڑی بھول ہو گئی
وہ شوق ہی رہا ہے عقیدت نہیں بنا
اپنا الگ مزاج تھا چپ چاپ کاٹ دی
میں شہر دل فریب کی زینت نہیں بنا
یہ ہاتھ گھس چلے ہیں اسی کار شوق میں
عاصمؔ کوئی بھی عکس سلامت نہیں بنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.