جب تک مزاج دوست میں کچھ برہمی رہی
جب تک مزاج دوست میں کچھ برہمی رہی
گویا بجھی بجھی سی مری زندگی رہی
جس پر نگاہ لطف و کرم آپ کی رہی
حیرت سے ہر نگاہ اسے دیکھتی رہی
گو میں رہا کشاکش دوراں سے ہم کنار
لیکن مرے لبوں پہ ہنسی کھیلتی رہی
لایا ہے عشق نے مجھے ایسے مقام پر
خود آگہی رہی نہ خدا آگہی رہی
جوش جنوں نے منزل مقصود پا لیا
عقل سلیم دیکھتی ہی دیکھتی رہی
سب کچھ مجھے خیالؔ کی دنیا میں مل گیا
لیکن تمہارے حسن نظر کی کمی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.