جب تک شبد کے دیپ جلیں گے سب آئیں گے تب تک یار
جب تک شبد کے دیپ جلیں گے سب آئیں گے تب تک یار
کون اترے گا دل کے اندھے بھاؤوں کے مطلب تک یار
چند برس کی راہ میں کتنے ساتھی جیون چھوڑ گئے
جانے کتنے گھاؤ لگیں گے عمر کٹے گی جب تک یار
پوچھ نہ کیا تھی پچھلے پہر کی درد بھری انجانی چیخ
جو من کے پاتال سے اٹھی رہ گئی آ کے لب تک یار
کب باجے گا گاؤں کے مرگھٹ کے پرے مندر کے سنکھ
کب کالا جادو ٹوٹے گا رات ڈھلے گی کب تک یار
سازؔ یہ شعروں کی سرگوشی تری مری اندر کی بات
رسوا ہو کر رہ جائے گی پہنچ گئی گر سب تک یار
- کتاب : khamoshi bol uthi hai (Pg. 15)
- Author : abdul ahad saaz
- مطبع : qalam publications bapn khote street bombay (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.