جب تلک بے خودی نہیں ہوتی
عشق میں چاشنی نہیں ہوتی
کوششیں میں نے کیں بہت لیکن
حادثوں میں کمی نہیں ہوتی
جب سے چھوڑا ہے اس نے ساتھ مرا
دل کو راحت کبھی نہیں ہوتی
آپ چاہیں تو روٹھ سکتے ہیں
ہم سے تو بے رخی نہیں ہوتی
ہم نے جاں تک نثار کر ڈالی
ان کو اب بھی خوشی نہیں ہوتی
جب نہ ہوں حسن یار کی باتیں
شاعری شاعری نہیں ہوتی
پہلے ہوتی تھیں بیٹھ کر باتیں
اب ملاقات بھی نہیں ہوتی
ان کے ملنے سے داغؔ دل کو مرے
اب تو کوئی خوشی نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.