جب تلک در پیش کوئی حادثہ ہوتا نہیں
جب تلک در پیش کوئی حادثہ ہوتا نہیں
زندگی کیا ہے ہمیں اس کا پتہ ہوتا نہیں
سیدھا رستہ دیکھنے میں یوں تو ہے آساں مگر
جب چلو اس پر تو یہ آسان سا ہوتا نہیں
سب نے پہنی ہیں قبائیں شہر بھر میں ایک سی
کون کیسا ہے یہاں اس کا پتہ ہوتا نہیں
ہے یہ نا ممکن نظر آ جائے جلوہ گاہ ناز
سجدہ گاہ عاشقاں پر نقش پا ہوتا نہیں
ہم نہ دیکھیں یہ الگ سی بات ہے لیکن ظفرؔ
کون سی شے ہے جہاں وہ رونما ہوتا نہیں
- کتاب : خموش لب (Pg. 29)
- Author : ظفر محمود
- مطبع : عرشیہ پبلی کیشنز دہلی۔95 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.