Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تلک وہ ساتھ تھا اک گنگناتی دھوپ تھی

یاسر رضا آصف

جب تلک وہ ساتھ تھا اک گنگناتی دھوپ تھی

یاسر رضا آصف

MORE BYیاسر رضا آصف

    جب تلک وہ ساتھ تھا اک گنگناتی دھوپ تھی

    ہر طرف ہی سردیوں کی مسکراتی دھوپ تھی

    خواب میں آیا تھا کوئی روشنی پہنے ہوئے

    اور چہرے پر سنہری جھلملاتی دھوپ تھی

    کھل اٹھے تھے زخم سارے سرخ پھولوں کی طرح

    وہ تمہاری یاد تھی یا معجزاتی دھوپ تھی

    چل دیا تھا میں اکیلا خود سے ملنے کے لیے

    دور تک بنجر زمیں تھی چلچلاتی دھوپ تھی

    شام کی پرچھائیوں میں راز یہ مجھ پر کھلا

    اس زمیں پر ہر طرف سائے بناتی دھوپ تھی

    آسماں سے جیسے اتریں تتلیوں کے قافلے

    بادلوں کی اوٹ سے یوں چھن کے آتی دھوپ تھی

    اب تو آصفؔ کہر نے ڈیرے جمائے ہیں مگر

    ہر طرف اس کی ہنسی کی چہچہاتی دھوپ تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے