جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں
جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں
پھر کہاں ڈھونڈنے جائیں گے تمہیں
تم نے دیوانہ بنایا مجھ کو
لوگ افسانہ بنائیں گے تمہیں
حسرتو دیکھو یہ ویرانۂ دل
اس نئے گھر میں بسائیں گے تمہیں
میری وحشت مرے غم کے قصے
لوگ کیا کیا نہ سنائیں گے تمہیں
آہ میں کتنا اثر ہوتا ہے
یہ تماشا بھی دکھائیں گے تمہیں
آج کیا بات کہی ہے تم نے
پھر کبھی یاد دلائیں گے تمہیں
سیفؔ یوں چھوڑ چلے ہو محفل
جیسے وہ یاد نہ آئیں گے تمہیں
- کتاب : Kham-e-Kakul (Pg. 83)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.