Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تصور میں وہ آنے جانے لگے

سید شارق عکس

جب تصور میں وہ آنے جانے لگے

سید شارق عکس

MORE BYسید شارق عکس

    جب تصور میں وہ آنے جانے لگے

    دیپ پلکوں پہ ہم بھی جلانے لگے

    جام آنکھوں سے جب وہ پلانے لگے

    لوگ سنبھلے ہوئے لڑکھڑانے لگے

    آج پھر مجھ کو ان کا خیال آ گیا

    اشک آنکھوں میں پھر جھلملانے لگے

    ہے وفائی نہیں ہے مرے خون میں

    یہ سمجھنے میں ان کو زمانے لگے

    بے غرض جو کسی سے ملے ہی نہیں

    دوستی کے وہ معنی بتانے لگے

    ہم تو اپنے مسائل میں الجھے رہے

    چاند پر لوگ بستی بسانے لگے

    یہ ہوا ہے اثر گردش وقت کا

    ہم سے اپنے بھی نظریں چرانے لگے

    ظلم دہشت کا وہ دور آیا کہ ہم

    اپنے سائے سے بھی خوف کھانے لگے

    عکسؔ رب کا یہ احسان ہم پر ہوا

    طائر فکر ہم بھی اڑانے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے