جب تھے کم عمر سمجھ دار نہیں ہوتے تھے
جب تھے کم عمر سمجھ دار نہیں ہوتے تھے
ان دنوں لوگ اداکار نہیں ہوتے تھے
اب تو وہ لوگ بھی ملنے کو چلے آتے ہیں
بات کرنے کو جو تیار نہیں ہوتے تھے
کچھ گھروں میں کوئی رہتا ہی نہیں تھا افسوس
کچھ گھروں کے در و دیوار نہیں ہوتے تھے
بات کرنے میں کوئی خوف نہیں ہوتا تھا
لوگ یوں ملنے سے بیمار نہیں ہوتے تھے
اس طرح فتح کئے کتنے علاقے ہم نے
جنگ کے واسطے ہتھیار نہیں ہوتے تھے
یوں نہ ہو آنکھ کھلے اور بچھڑ جائیں ہم
بس اسی خوف سے بیدار نہیں ہوتے تھے
جن دنوں خواب لٹاتی تھیں یہ آنکھیں آربؔ
ان دنوں اتنے خریدار نہیں ہوتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.