جب تری بزم سے اٹھ کر کوئی ناشاد آیا
جب تری بزم سے اٹھ کر کوئی ناشاد آیا
اپنے انجام کا آغاز مجھے یاد آیا
میری بربادی میں کیا کوئی کسر باقی ہے
آپ کا حسن تغافل جو مجھے یاد آیا
خیر گزری کہ زباں پر نہ شکایت آئی
ذکر بیداد ترا جب ستم ایجاد آیا
آپ کہئے کہ ہے آخر یہ کہاں کا انصاف
جب گلستاں میں بہار آئی تو صیاد آیا
یہ مقدر ہے تجسس میں سکون دل کے
دیر میں پہنچے تو کعبے کا خدا یاد آیا
قصۂ رنج و الم آج سنانے زیدیؔ
تیری سرکار میں پہنچا تھا نہ کچھ یاد آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.