جب تری بے گانگی کے غم سے گھبراتا ہوں میں
جب تری بے گانگی کے غم سے گھبراتا ہوں میں
مجھ کو سمجھاتا ہے دل اور دل کو سمجھاتا ہوں میں
شوق سے اے بے وفا تو اب منا جشن طرب
کہہ دیا جانے کو تو نے لے چلا جاتا ہوں میں
کس نے مجھ کو دے دیا آوارگی کا سلسلہ
کو بہ کو صحرا بہ صحرا ٹھوکریں کھاتا ہوں میں
مجھ سے پوچھو میں بتاؤں تلخیٔ کیف و نشاط
ساز غم پر اب ترانے پیار کے گاتا ہوں میں
چارہ گر تو جا تجھے دوں گا دعائیں عمر بھر
زخم رستے ہیں تو اک لذت نئی پاتا ہوں میں
ان کے غم کی پاسداری اب ہے فرض اولیں
ہر خوشی ان کی خوشی کے آگے ٹھکراتا ہوں میں
تجربے پچھلی بہاروں کے ہیں میرے سامنے
مسکراتا ہے جو کوئی پھول ڈر جاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.