جب تری چاہ میں دامان جنوں چاک ہوا
جب تری چاہ میں دامان جنوں چاک ہوا
پھر کہیں جا کے مجھے عشق کا ادراک ہوا
یوں تو اک جیسے نظر آتے ہیں چہرے لیکن
کوئی خوش خواب ہوا اور کوئی غم ناک ہوا
ورق جاں پہ لکھے میں نے صحیفے دل کے
اس حوالے سے بھی میں شعلۂ بے باک ہوا
کوئی مر کے بھی زمانے میں امر ہوتا ہے
اور کوئی جیتے ہوئے بھی جسد خاک ہوا
جس کی لہروں سے جنم لیتے ہیں صندل سے بدن
اس سمندر کا بصد شوق میں پیراک ہوا
اے خیالؔ آئنۂ حسن مجسم کی قسم
خاک پر بیٹھ کے میں صاحب افلاک ہوا
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 87)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.