جب تری یاد میں مچلتا ہے
جب تری یاد میں مچلتا ہے
دل سنبھالے نہیں سنبھلتا ہے
چشم پر نم پہ اس کی حیراں ہوں
کیسے پتھر کا دل پگھلتا ہے
اس میں آیا ترے شباب کا رنگ
تیرے ہاتھوں جو جام ڈھلتا ہے
مجھ تک آنے کی راہ روشن ہے
نہ جلے شمع دل تو جلتا ہے
کیوں پتنگے کو شمع کی ہے تلاش
جلنے والا تو یوں ہی جلتا ہے
دور مے پر نگاہ ہے کس کی
مست آنکھوں کا دور چلتا ہے
دل میں میرے کہاں اندھیرا ہے
آرزو کا چراغ جلتا ہے
تم کو آئے کہ یا نہ آئے راس
وقت تو کروٹیں بدلتا ہے
سلسلے آرزو کے چلتے ہیں
دل کا ارمان کب نکلتا ہے
جیسی تیری نظر بدلتی ہے
ویسے دنیا کا رخ بدلتا ہے
لڑکھڑایا تو پا گیا منزل
جو بھی سنبھلا ہے ہاتھ ملتا ہے
جذبۂ دشمنی بھی آج حبیبؔ
پہلوئے دوستی میں پلتا ہے
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 69)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.