جب تجھ سے ملا ہوں تو تجھے یار کہا ہے
جب تجھ سے ملا ہوں تو تجھے یار کہا ہے
جب مل نہ سکا ہوں تو دل آزار کہا ہے
تو نور نظر جان جگر رشک قمر ہے
او روح تغزل تجھے گلنار کہا ہے
دیکھا جو تناسب ترے اعضائے بدن کا
ہر عضو کو گل خود تجھے گلزار کہا ہے
اب تک تری باتوں کی حلاوت نہیں جاتی
جو تو نے کہا میں نے وہ سو بار کہا ہے
پوچھی مری حاجت جو کسی نے شب یلدا
مشعل کی بجائے ترا رخسار کہا ہے
تصویریں مصور نے بنائیں تو بہت پر
سب نے تری تصویر کو شہکار کہا ہے
جب خوب ہوئی مدح ستاروں کی تو میں نے
سب کو ترے تلووں کا پرستار کہا ہے
جب مجھ سے ہوئی معنیٔ محراب کی پرسش
انگلی سے ترے ابروئے خم دار کہا ہے
دیکھا جو مگس نے ترے گلفام لبوں کو
خود کو گل و گلزار سے بیزار کہا ہے
آنکھیں رم آہو و طلسمات کا سنگم
عینا کے لقب کا تجھے حق دار کہا ہے
عائزؔ یہ ترا خواب مگر وائے ندامت
لوگوں نے اسے عشق کا اظہار کہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.