Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تمہارے عشق میں میں نے جلائیں انگلیاں

افروز رضوی

جب تمہارے عشق میں میں نے جلائیں انگلیاں

افروز رضوی

MORE BYافروز رضوی

    جب تمہارے عشق میں میں نے جلائیں انگلیاں

    میرے پاگل پن پہ تم نے بھی اٹھائیں انگلیاں

    چاہتوں کے دائرے جب بے نشاں ہونے لگے

    پھر مرے خون تمنا میں نہائیں انگلیاں

    رات پھر ایسا ہوا کہ پیڑ کے سائے تلے

    یاد آئے تم تمہاری یاد آئیں انگلیاں

    چاہتوں کے سلسلے جب درمیاں بڑھنے لگے

    اس نے بالوں میں مرے اپنی گھمائیں انگلیاں

    زندگی میری بھی اس دم جھومنے گانے لگی

    فرط الفت سے مری اس نے دبائیں انگلیاں

    جب ملی تحریک مجھ کو قافیہ پیمائی کی

    حرف کی حرمت لئے سجدے کو آئیں انگلیاں

    سرنگوں کر کے جو پہنچی روضۂ اقدس پہ میں

    جب دعا کو ہاتھ اٹھائے کپکپائیں انگلیاں

    چشم و دل دیکھا کئے کہ ہاتھ میں افروزؔ کی

    انگلیوں سے مل کے اس کی جگمگائیں انگلیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے