جب تمہارے عشق میں میں نے جلائیں انگلیاں
جب تمہارے عشق میں میں نے جلائیں انگلیاں
میرے پاگل پن پہ تم نے بھی اٹھائیں انگلیاں
چاہتوں کے دائرے جب بے نشاں ہونے لگے
پھر مرے خون تمنا میں نہائیں انگلیاں
رات پھر ایسا ہوا کہ پیڑ کے سائے تلے
یاد آئے تم تمہاری یاد آئیں انگلیاں
چاہتوں کے سلسلے جب درمیاں بڑھنے لگے
اس نے بالوں میں مرے اپنی گھمائیں انگلیاں
زندگی میری بھی اس دم جھومنے گانے لگی
فرط الفت سے مری اس نے دبائیں انگلیاں
جب ملی تحریک مجھ کو قافیہ پیمائی کی
حرف کی حرمت لئے سجدے کو آئیں انگلیاں
سرنگوں کر کے جو پہنچی روضۂ اقدس پہ میں
جب دعا کو ہاتھ اٹھائے کپکپائیں انگلیاں
چشم و دل دیکھا کئے کہ ہاتھ میں افروزؔ کی
انگلیوں سے مل کے اس کی جگمگائیں انگلیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.