جب اس بزم میں ہم بلائے گئے
جب اس بزم میں ہم بلائے گئے
پرستار غم کے بنائے گئے
یہ تو ہی بتا کیوں ترے شہر میں
ستم اہل حق پر ہی ڈھائے گئے
اگر پیار خوشبو کا اک نام ہے
تو کیوں اس پہ پہرے لگائے گئے
کئی اور بھی تھے ترے جاں نثار
ہمی بزم سے کیوں اٹھائے گئے
مجھے جب نشانہ بنانا ہی تھا
تو کیوں عیب اپنے چھپائے گئے
کٹی عمر خوش فہمیوں میں مری
مجھے خواب ایسے دکھائے گئے
خفا دوست رضوانؔ ہونے لگے
انہیں آئنے جب دکھائے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.