جب اس کی کتابوں کو کھولا تو بہت رویا
جب اس کی کتابوں کو کھولا تو بہت رویا
سوکھے ہوئے پھولوں کو دیکھا تو بہت رویا
جب یاد تری آئی اے جان وفا مجھ کو
تڑپا تو بہت تڑپا مچلا تو بہت رویا
میں پیدا ہوا جس میں اور جس میں پھلا پھولا
وہ گھر مرے بچپن کا ٹوٹا تو بہت رویا
اک عرصہ گزارا ہے جس نے مری صحبت میں
کل شام مجھے تنہا دیکھا تو بہت رویا
دو وقت کی روٹی کی لالچ میں مرے ہمدم
جب میں نے وطن اپنا چھوڑا تو بہت رویا
اس عارضی دنیا کو ہے چھوڑ گیا ساحلؔ
جب میرے مخالف نے جانا تو بہت رویا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.