جب اس کو سوچ کے دیکھا تو یہ کمال ہوا
جب اس کو سوچ کے دیکھا تو یہ کمال ہوا
مری لغت کا ہر اک لفظ بے مثال ہوا
وہ شہر خواب سے گزرا تو دفعتاً مجھ کو
حقیقتوں کے بدلنے کا احتمال ہوا
نمود ذات کو پہلے ہی روشنی کم تھی
بڑھے جو سائے تو کچھ اور بھی ملال ہوا
تھما نہ گرنے سنبھلنے کا سلسلہ یوں ہی
میں اپنی خاک سے اٹھا تو لا زوال ہوا
یہ معجزہ ہی بہت ہے کہ پیکر فن کے
جو کوئی ربط میں آیا وہ ہم خیال ہوا
ہم اپنی سادہ مزاجی میں سب سے پوچھتے ہیں
ہمارے جیسا بھی آخر کسی کا حال ہوا
ہمیں تھے اس کے جوابوں کے منتظر راحتؔ
سو بار بار ہمیں سے کوئی سوال ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.