جب اس نے چھوڑنے کی دی تھی دھمکی بانہوں میں
جب اس نے چھوڑنے کی دی تھی دھمکی بانہوں میں
ستم نے توڑا ہے تب دم کرم کی بانہوں میں
وہ آنکھیں دیکھتے ہی وہ دکھا نہیں تھا جو
وہ سین آیا تو بجلی سی چمکی بانہوں میں
وہ کچھ بھی گاتا نہیں پر وہ گنگنا دے تو
بسا کے مانے گا خوشبو ردھم کی بانہوں میں
بچھڑنے والے ٹہلتے ہیں دل میں روزانہ
وہ صرف قید نہیں البم کی بانہوں میں
ہماری بانہوں کی ضد ہے کہ ان کی بانہیں دو
وگرنہ جائیں گے ہم بس عدم کی بانہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.