جب اس نے گفتگو ہی سے تاثیر کھینچ لی
جب اس نے گفتگو ہی سے تاثیر کھینچ لی
میں نے بھی میل جول میں تاخیر کھینچ لی
پہلے تو میرے ہاتھ میں کشکول دے دیا
پھر یوں کیا کہ وقت نے تصویر کھینچ لی
میرے گناہ کیا تری رحمت سے بڑھ گئے
پھر کیوں مری دعاؤں سے تاثیر کھینچ لی
دل نے ابھی لیا ہی تھا تازہ ہوا میں سانس
فوراً ہی تو نے پاؤں کی زنجیر کھینچ لی
اک اختلاف رائے پر اس درجہ برہمی
کیوں دوست تو نے ہجر کی شمشیر کھینچ لی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.