جب اس نے مجھ کو مرکز اسرار کر دیا
جب اس نے مجھ کو مرکز اسرار کر دیا
سارے جہاں کو بر سر پیکار کر دیا
دشواریاں محیط تھیں ہر ہر قدم مگر
عزم سفر نے راستہ ہموار کر دیا
جام و سبو کی ہم کو ضرورت نہیں رہی
اس کی نشیلی آنکھوں نے سرشار کر دیا
میرے وجود میں کوئی تخصیص تھی کہاں
شوق کرم نے آپ کے شہوار کر دیا
جس نے قدم قدم پہ دیا ساتھ ہر دفعہ
اس کو ہر ایک سانس کا مختار کر دیا
اس کے کرم کی بارشیں مجھ پر ہوئی ہیں جو
اک حاشیے کو مرکزی کردار کر دیا
قلب و جگر میں اس نے بسا کر ہمیں اے شادؔ
چاہے ذرا سا ہی سہی شک دار کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.