جب اسے گردش ایام نے مارا ہوگا
جب اسے گردش ایام نے مارا ہوگا
اے مصیبت میں کسے اس نے پکارا ہوگا
عزم و ہمت ہی سے قسمت کو سنوارا جائے
ایک مولا ہے تو کس کس کا سہارا ہوگا
سوئے کشتی جو یہ طوفان بڑھا آتا ہے
عزم و ہمت کے لئے اس میں کنارا ہوگا
پھول تو پھول ہیں کانٹوں سے لپٹ جاتا ہوں
یہ سمجھ کر کہ مجھے تیرا نظارہ ہوگا
اب نہ ساحل کی طلب ہے نہ کناروں کی تلاش
ڈوب جائیں گے جہاں وہ ہی کنارا ہوگا
میں بھلا تیرا پتہ دیر و حرم سے پوچھوں
جذبۂ عشق کو یہ کیسے گوارا ہوگا
تم تو پژمردہ غم خار میں ہو اے لاغرؔ
پھول مرجھائے تو کیا حال تمہارا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.