جب اترے چاند آنگن میں تو راتیں بات کرتی ہیں
جب اترے چاند آنگن میں تو راتیں بات کرتی ہیں
وہ چہرہ خوب صورت ہے وہ آنکھیں بات کرتی ہیں
سفر کا حوصلہ کافی ہے منزل تک پہنچنے کو
مسافر جب اکیلا ہو تو راہیں بات کرتی ہیں
شجر جب مضمحل ہوں پھول ہوں شاخوں پہ افسردہ
اداس آنگن میں دیواروں سے شامیں بات کرتی ہیں
مری آنکھوں سے نیندیں لے کے تم نے رت جگے بخشے
مرے تکیے مرے بستر سے راتیں بات کرتی ہیں
شجر بھی جھومتے ہیں جب ہوائیں گنگناتی ہیں
پرندے لوٹ آتے ہیں تو شاخیں بات کرتی ہیں
- کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 17)
- Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
- مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.