Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب وہ کھڑکی سے جھانکتا ہوگا

فاروق نور

جب وہ کھڑکی سے جھانکتا ہوگا

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    جب وہ کھڑکی سے جھانکتا ہوگا

    چاند بادل میں چھپ گیا ہوگا

    پھول آنگن میں کھل اٹھے ہوں گے

    مور شاخوں پہ بولتا ہوگا

    دیکھ کے زلف عنبری اس کی

    ابر کیسا برس پڑا ہوگا

    اس کی رنگت نے سارے کمرے کو

    نور ہی نور کر دیا ہوگا

    خوشبوئیں آپ بچھ گئی ہوں گی

    اس کا بستر لگا دیا ہوگا

    نیند آنکھوں پہ چھا گئی ہوگی

    اور بدن سارا ٹوٹتا ہوگا

    استراحت کی سرحدوں سے پرے

    اب وہ غفلت میں سو رہا ہوگا

    رات رانی مہک اٹھی ہوگی

    جب وہ کروٹ بدل رہا ہوگا

    چھیڑتی ہوگی اب نسیم سحر

    اب وہ خوابوں سے جاگتا ہوگا

    اپنا چہرہ نہارنے کے لئے

    وہ مقابل بہ آئنہ ہوگا

    دیکھ کر حسن بے بہا اپنا

    خود ہی شرماتا جھینپتا ہوگا

    جھڑتے ہوں گے گلاب ہونٹوں سے

    جب کسی سے وہ بولتا ہوگا

    پھول راہوں میں بچھ گئے ہوں گے

    اب وہ گھر سے نکل رہا ہوگا

    اور خراماں خراماں رکھ کے قدم

    میرے گھر کی طرف بڑھا ہوگا

    دل اچانک دھڑک اٹھا ہے مرا

    اب وہ نکڑ تک آ گیا ہوگا

    اور نکڑ پہ میرے گھر کا پتہ

    میرے دشمن سے پوچھتا ہوگا

    کوئی جائے کہ اس کو لے آئے

    وہ پریشان ہو رہا ہوگا

    اس کی پہچان میں بتاتا ہوں

    حسن ہی حسن سر تا پا ہوگا

    وہ ہے جان بہار جان نورؔ

    نام تو آپ نے سنا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے