جب وہ لکھتا ہے مجھ کو جان غزل
جب وہ لکھتا ہے مجھ کو جان غزل
شور اٹھتا ہے درمیان غزل
جھوم اٹھتے ہیں عاشقان غزل
چھیڑ دوں میں جو داستان غزل
میرے رب کا ہوا کرم مجھ پر
مجھ پہ کھولا گیا جہان غزل
مجھ کو اہل زبان کہتے ہیں
جانتی خوب ہو زبان غزل
ایک مدت سے منتظر ہوں میں
حجلۂ جاں میں ہو اذان غزل
آنے والے بھی فیض لیں جس سے
چھوڑ جاؤں گی وہ نشان غزل
میرے مصرعے شبیہ ہیں میری
درد میرا ہے ترجمان غزل
دشت الہام سے گزرتا ہے
نصف شب دیکھو کاروان غزل
ہم پہ اترے سخن کے فن پارے
ہم ہی ٹھہرے ہیں پاسبان غزل
شعر گوئی شعار ہے اپنا
پاس کر لیں گے امتحان غزل
آج محفل میں دور سے عنبرؔ
آئے بیٹھے ہیں صاحبان غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.