جب یاد آیا تیرا مہکتا بدن مجھے
جب یاد آیا تیرا مہکتا بدن مجھے
بہلا سکی نہ بوئے گل و یاسمن مجھے
سڑکوں پہ جو پھراتے تھے بے پیرہن مجھے
اب دینے آئے ہیں وہ مرے گھر کفن مجھے
اہل خرد کے سائے سے یہ دھوپ ہی بھلی
دیتا ہے مشورہ مرا دیوانہ پن مجھے
اک آرزو ہے دولت کونین سے سوا
کہہ کر پکاریں لوگ شہید وطن مجھے
فکر حیات و فکر زمانہ کے ساتھ ساتھ
فکر حبیب ہے کبھی فکر سخن مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.