جب یہ دعوے تھے کہ ہر دکھ کا مداوا ہو گئے
جب یہ دعوے تھے کہ ہر دکھ کا مداوا ہو گئے
کس لیے تم باعث خون تمنا ہو گئے
شوق کا انجام نکلا حسرت آغاز شوق
راز بن جانے سے پہلے راز افشا ہو گئے
اک نگاہ آشنا کا آسرا جاتا رہا
آج ہم تنہائیوں میں اور تنہا ہو گئے
تیرا ملنا اور بچھڑنا کیا کہیں کس سے کہیں
ایک جان ناتواں پر ظلم کیا کیا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.