جب زبانوں میں یہاں سونے کے تالے پڑ گئے
جب زبانوں میں یہاں سونے کے تالے پڑ گئے
دودھیا چہرے تھے جتنے وہ بھی کالے پڑ گئے
ڈوبنے سے پہلے سورج کے نکل آتا ہے چاند
ہاتھ دھو کر شام کے پیچھے اجالے پڑ گئے
بلبلے پانی پہ مت سمجھو ہوائیں قید ہیں
سانس لینے کے لیے موجوں کو لالے پڑ گئے
جب سے اس پر ایک چلو پیاس کے شعلے گرے
تب سے سارے جسم میں دریا کے چھالے پڑ گئے
کیا بتا پائیں گی وہ منظر کا پس منظر ہمیں
خود نمائی کر کے جن آنکھوں میں جالے پڑ گئے
- کتاب : Etemaad (Pg. 3)
- Author : Nazeer Baqri
- مطبع : Misal Publications, UP (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.