جب زمیں کے مقدر سنور جائیں گے
جب زمیں کے مقدر سنور جائیں گے
آسماں سے فرشتے اتر آئیں گے
کیسے پھیلیں گے وہ لوگ افق تا افق
اپنے اندر سمٹ کر جو رہ جائیں گے
چاندنی موج در موج لہرائے گی
عکس تاروں کے پانی سے تھرائیں گے
بارش سنگ کرتے چلے جائیں وہ
ہم لہو رو کے بھی پھول برسائیں گے
کانچ کا جسم لے کر کسی شہر میں
وہ اگر جائیں گے بکھر جائیں گے
جن میں تنویر احساس جاگی نہ ہو
ذہن ایسے کھنڈر ہی تو کہلائیں گے
ریت اڑے گی جو صحرائے اخلاص میں
اور کیا اپنی مٹھی میں ہم لائیں گے
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 69)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.