جب ضمیر و ظرف کے سودے نہ تھے
جب ضمیر و ظرف کے سودے نہ تھے
یوں سر بازار ہم بکتے نہ تھے
مفلسی آنسو بہاتی رہ گئی
بھوک تھی بازار تھا پیسے نہ تھے
کچھ بھرم رکھنے کو رکھتے رابطہ
گو کہ پیمان وفا سچے نہ تھے
کس میں جرأت تھی لگاتا بولیاں
ہم کبھی بازار میں سستے نہ تھے
وہ اٹھاتے کس لیے دشواریاں
میرے گھر تک مرمریں رستے نہ تھے
وقت نے کتنا بدل ڈالا مزاج
ورنہ ہم پہلے کبھی ایسے نہ تھے
کچھ تو ہے اجملؔ خموشی کا سبب
آپ افسردہ کبھی رہتے نہ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.