جب ذرا ہوئی آہٹ شاخ پر ہلے پتے
جب ذرا ہوئی آہٹ شاخ پر ہلے پتے
پیڑ سو گئے لیکن جاگتے رہے پتے
سیکڑوں پرندوں نے اوڑھ لی ردا جیسے
رات کی سیاہی میں اوٹ بن گئے پتے
سرخ خون شاخوں کا ہے وجود میں شامل
دیکھ کر فضا لیکن سبز ہو گئے پتے
جیسے ان کے دامن پر دھول تھی نہ دھبہ تھا
اک ذرا سی بارش سے کیسے دھل گئے پتے
جب بھی لو چلی یارو سبز رت بدلنے کو
تالیاں بجائیں گے پھر یہی ہرے پتے
جنگلوں میں خاموشی حبس کی علامت ہے
تازگی سی دیتے ہیں بولتے ہوئے پتے
بے لباس ہو کر بھی پیڑ تو رہے قائم
ہجرتوں کے موسم نے در بہ در کیے پتے
اب چمن کی رکھوالی مشغلہ ہے بچوں کا
پھول جب نہیں پائے نوچنے لگے پتے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 207)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.