جب ذرا نغموں سے بلبل گل فشاں ہو جائے گا
جب ذرا نغموں سے بلبل گل فشاں ہو جائے گا
ٹوکری پھولوں کی سارا آشیاں ہو جائے گا
جب اٹھے گا جوش مے بن جائے گا وہ آفتاب
جب اڑے گا خم کا سرپوش آسماں ہو جائے گا
جسم و جاں کا فیصلہ سارا اسی کے ہاتھ ہے
پاؤں تیری تیغ کا خود درمیاں ہو جائے گا
معجز شق القمر دکھلائے گی انگشت حسن
چاند تیرے پرتوے سے خود کتاں ہو جائے گا
رند ہاں عمامۂ زاہد پہ ہوں ہتھ پھیریاں
کشتیٔ مے کا اک اچھا بادباں ہو جائے گا
سر پہ چھن چھن کر بلائیں آئیں گی خاموش قدرؔ
آہ کھینچو گے تو چھلنی آسماں ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.