Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب ضرورت تھی اسے تو سر کو شانے پر رکھا

راگھویندر دیویدی

جب ضرورت تھی اسے تو سر کو شانے پر رکھا

راگھویندر دیویدی

MORE BYراگھویندر دیویدی

    جب ضرورت تھی اسے تو سر کو شانے پر رکھا

    کام اس کا ہو گیا تو پھر نشانے پر رکھا

    ہے ٹھکانا کب کہاں یہ جانتا کوئی نہیں

    وقت نے ہر آدمی کو یوں ٹھکانے پر رکھا

    پڑھ رہا ہے وہ مجھے لیکن بنا ترتیب کے

    میں کوئی اخبار ہوں کیا چائے خانے پر رکھا

    اس پرندے کی کہانی جانتا صیاد ہے

    بھوک نے جس کا مقدر ایک دانے پر رکھا

    ہر قدم شطرنج جیسی چال چلتی زندگی

    جیت ہو یا ہار ہو سب ایک خانے پر رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے