Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبراً پیاس پہ پہرا ہوتے دیکھا ہے

بلال اسود

جبراً پیاس پہ پہرا ہوتے دیکھا ہے

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    جبراً پیاس پہ پہرا ہوتے دیکھا ہے

    میں نے دریا صحرا ہوتے دیکھا ہے

    آنکھ میں موت کے کالے کالے آنسو ہیں

    خواب میں نیند کو گہرا ہوتے دیکھا ہے

    آنکھیں مونالیزا جیسی ہیں اس کی

    خاموشی کو چہرہ ہوتے دیکھا ہے

    دوڑا آتا ہے اب ہر آوازے پر

    آفیسر کو بہرا ہوتے دیکھا ہے

    جھیل کنارے بیٹھے بیٹھے کیا تم نے

    شام کا رنگ دوپہرا ہوتے دیکھا ہے

    پیڑ کی گردن پر اب آرا رکھ بھی دو

    کس نے کاٹھ کٹہرا ہوتے دیکھا ہے

    پریت کی جیت پہ ہاری خود کو میں نے اسودؔ

    کھیت سمیت سنہرا ہوتے دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے